خوف رہتا ہے کہ سیلاب کہیں بہا کر نہ لے جائےمیری پلکوں پے تیرا گھر ہے کئی صدیوں سے
میں نے جس کے لیے ہر شخص کو ناراض کیاروٹھ جائے نہ وہی ، یہی ڈر ہے کہیں صدیوں سے
No comments:
Post a Comment