Thursday, April 12, 2018

General Poetry - میری زبان سے سچ چھین لو

Poet: shari

میری زبان سے سچ چھین لو
جذبوں کی ہر اک زباں چھین لو

سردار بھی خلاف ہے امیر شہر کے
پھانسی سے پہلے غریب شہر کی زباں چھین لو

صدیوں سے بھٹک رہا ہے قافلہ سچ
خدارا مصلحت کا رہبر چھین لو

نا وقت کرتا ہے تنگ گدا قاضی کو
کوئی جا کے درِِعدل چھین لو

نہ لکھ پاؤں قصیدہ غریبی شیری
میرے ہاتھ سے قلم چھین لو

No comments:

Post a Comment