جب رات کی رانی کی خوشبوپھیل جائے گی چار سوچاند بالیں پہ نکل آئے گاتم اسے دیکھ کے کرنا گفتگواستعارہ حسن ہے یہہر تخیل کو ہے اس کی جستجوجب رات کی رانی کی خوشبوپھیل جائے گی چار سو
No comments:
Post a Comment