Poet: Shabbir Rana
رحمتوں کا خزینہ ذات اس کی
ایک نوری نگینہ ذات اس کی
وہ خداوند دو جہاں بھی ہے
زندگی کا قرینہ ذات اس کی
اس نے دنیا میں انبیا بھیجے
رحمتوں کا سفینہ ذات اس کی
نسل در نسل اس کے ہم ممنوں
اک مبارک خزینہ ذات اس کی
وہ خداوند ذوالجلال بھی ہے
ارتقا کا ہے زینہ ذات اس کی
الفتوں ،چاہتوں کا وہ محور
ہے قلب دیرینہ ذات اس کی
کون جانے کہاں کہاں ہے وہ
اک روحانی آئینہ ذات اس کی
No comments:
Post a Comment