Poet: Sadeed Masood
پھر دیا جلا کر دیکھں گے
یہ رسم نبھا کر دیکھں گے
گو حرف دعا تو یاد نہیں
ہم ہاتھ اٹھا کر دیکھں گے
گر ممکن ہے تو مان لیا
ہم تم کو بھلا کر دیکھیں گے
ہاں پورے چاند کی راتوں میں
ہم تم کو بلا کر دیکھں گے
تم جان بچا کر جی لینا
ہم جان گنوا کر دیکھں گے
یہ عمر جو ہم پہ بھاری ہے
یہ عمر بتا کر دیکھں گے
سدید خزاں کے موسم میں
کچھ پھول کھلا کر دیکھیں گے
No comments:
Post a Comment