Tuesday, October 17, 2017

Sad Poetry - انگڑائی پر انگڑائی

Poet:

انگڑائی پر انگڑائی ہے رات جدائی کی
تم کیا سمجھو تم کیا جانو بات میری تنہائی کی

کون سیاہی گھول رہا ہے وقت لیے بہتے دریا میں
میں نے آنکھ جھکی دیکھی ہے آج کسی کی ہرجائی کی

ٹوٹ گئے سیال نگنیے پھوٹ بہنے رخساروں پر
دیکھو میرے ساتھ نہ دینا بات ہے یہ رسوائی کی

وصل کی رات نہ جانے کیوں اصرار تھا اُن کو جانے کا
وقت سے پہلے ڈوب گئے تاروں نے بڑی دانائی کی

اڑتے اڑتے آس کا پنچھی دُور افق میں ڈوب گیا
روتے روتے بیٹھ گئی آواز کسی سودائی کی

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...