Tuesday, September 19, 2017

Sad Poetry - ٹوٹ کے رویا بھی جا سکتا

Poet: Nazuk Dil

ایک پل چین سے سویا بھی نہیں جا سکتا
کیا کریں کہ ٹوٹ کے رویا بھی جا سکتا

خواب اشکوں کی طرح آنکھ سے جھڑتے بھی نہیں
بوجھ ایسا ہے کہ ڈھویا بھی نہیں جا سکتا

عشق وہ داغ ہے کہ لگتا نہیں ہر دامن پر
اور لگ جائے تو دھویا بھی نہیں جا سکتا

کیا قیامت ہے کہ ساحل بھی مقدر میں نہیں
اور سفینے کو ڈبویا بھی نہیں جا سکتا

آنکھ تر تھی تو سمندر میرے آغوش میں تھا
اب کے دامن کو بھگویا بھی نہیں جا سکتا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...