Wednesday, August 2, 2017

Sad Poetry - ماں کی دعائیں

Poet: Arif Shafiq

گردشیں لوٹ گئیں میری بلائیں لے کر
گھر سے جب نکلا تھا میں ماں کی دعائیں لے کر

زندگی ڈوب گئی موت کے سناٹے میں
باپ لوٹا نہیں بچے کی دوائیں لے کر

لوگ سڑکوں پہ نکل آئے فسادات کے بعد
اپنے ہی کاندھوں پہ خود اپنی چتائیں لے کر

میری بیماری کا ہو پائے بھلا کیسے علاج
دوست احباب فقط پھول ہی آئیں لے کر

بس اسی خوف سے مچلیں نہ کھلونوں کے لئے
کب تلک بچوں کو بازار نہ جائیں لے کر

ہر سو پھیلی تھی گھٹن شہر سخن میں عارف
جب میں آیا تھا یہاں تازہ ہوائیں لے کر

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...