Poet: Kaiser Mukhtar
رات کے آنگن میں دیپ جلائے ہوئے
تیری یاد میں بیٹھا ہوں دنیا بھلائے ہوئے
نہیں کوئی ہم کو شکوہ کانٹوں کی فطرت سے
ہم تو ہیں پھولوں سے بھی زخم کھائے ہوئے
ایک اور دیکھو شمع پہ پروانہ ہوا نثار
ا ک طرفہ محبت کا تماشہ لگائے ہوئے
احساس مر چکا ہے اب تو وفا کا قیصر
اب تو دور ہم سے اپنے ہی سائے ہوئے
No comments:
Post a Comment