Poet: Shabeeb Hashmi
ہم کتابوں میں تصویریں چھپاتے رہے
تیرے خوابوں سے آنکھیں سجاتے رہے
کتنی مشکل تھی تجھ سے نہ کچھ کہہ سکے
ہم تصورہی تصور میں خود کو بہلاتے رہے
پھر جب کبھی تیری یاد میں آئینہ دیکھتے
ہماری پلکوں پہ آنسو جھلملاتے رہے
تیری زلفوں کے سائے سمیٹے ہوئے پھر
ہم خیالوں ہی خیالوں میں مسکراتے رہے
جب نہ ملنے کی تم سے کوئی امید بندھی
تیری خوشبو سے ہی آنگن کو مہکاتے رہے
No comments:
Post a Comment