Tuesday, December 27, 2016

Sad Poetry - خزاں لائی رنج موسم غم بھی حد سے نکل چکے تھے

Poet: Santosh Gomani

خزاں لائی رنج موسم غم بھی حد سے نکل چکے تھے
سوچا جن کو شریک حیات وہ لوگ کب کے بدل چکے تھے

اس صحرائے شام میں دوُر دوُر تک ویرانی پائی
شاید کوئی آندھی چلی کہ سب نظارے ڈھل چکے تھے

توقف کے عالم نے ہماری سرپرستی اس طرح کی
کہ کچھ درد چھپائے رکھے اور کچھ درد رو چکے تھے

ہم نشینوں لیئے اتنا سوچا کہ اپنی دنیا بھی بھول گئے
پھر بھی ہمیں تنہائی ملی اور وہ جہاں سے مل چکے تھے

سنتوشؔ ہم فنا نہ تھے، ہجر نے کی تھی حرام زندگی
آج کوئی ملنے آیا تب ہم دنیا سے جا چکے تھے

No comments:

Post a Comment