Thursday, December 22, 2016

Sad Poetry - تو یاد آؤں گی

Poet: Neelam Shahzadi

بے وفائیاں پاؤ گے
سب کو آزماؤ گے
جب چوٹ کھاؤ گے
تو یاد آؤں گی

جب تھک جاؤ گے
سب کو بولاؤ گے
کوئی سامنے نہ پاؤ گے
تو یاد آؤں گی

ایک وقت آئے گا
دل تمھیں بھلائے گا
میری تصویر دیکھائے گا
تو یاد آؤں گی

جب پہنچو گے اس ڈگر
کیسے گزرا ہے سفر
کیا بتاؤ گے مگر
جب جواب نہ دے پاؤ گے
تو یاد آؤں گی

چھوڑو نیلم یہ سب
میرے دل کا گمان ہے بس
وہ کسی بے بس کو روتے پائے گا
تو یاد آؤں گی

میں بہت یاد آؤں گی
تم کو ستاؤں گی
تیرے دل کو جگاؤں گی
جب چھپ کے آنسو بہاؤ گے
تو یاد آؤں گی

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...