Friday, October 7, 2016

Friendship Poetry - کشمکش

Poet: Sajid Hadayat

دکھ اور اداسی سی
ادھر بھی اور ادھر بھی ہے

ایک تنہائی بے کل سی
ادھر بھی اور ادھر بھی ہے

سوچ پھر ملنے کی
ادھر بھی اور ادھر بھی ہے

بحث جینے مرنے کی
ادھر بھی اور ادھر بھی ہے

ساجد زندگی سلگتی سی
ادھر بھی اور ادھر بھی ہے

No comments:

Post a Comment