Poet: Muhammad Khan Ashraf
محبت اک پرندہ ہے
قفس میں رہ نہیں سکتا
قفس سے اڑ نہیں سکتا
محبت ایک سایہ ہے
کہ جس سورج سے بنتا ہے
اسی سے دور رہتا ہے
محبت ایک دھوکہ ہے
سمجھ کر، جان کر کھانے کو
ساری خلق زندہ ہے
محبت ایک سہارا ہے
کسی کا بن کے آتا ہے
کسی کا ہو کے رہتا ہے
محبت ایک سایہ ہے
نظر پر ہو تو پھر پتھر بھی اک انمول ہیرا ہے
دلوں پر ہو تو یوں گویا ہما کا لمس ہوتا ہے
محبت مصلحت ہے
زندگی کی تلخیوں کو چند لمحوں کو بھلانا ہو
غم دنیا کی تنہائی کو ظاہر میں مٹانا ہو
محبت ایک خوشبو ہے
کہ ہر جا ہے ہر ایک شے کو معطر کرتی رہتی ہے
دل و جاں مہک جاتے ہیں تو شامہ رقص کرتی ہے
محبت ایک لذت ہے
جو چکھیں، تلخی ایام یوں کافور ہو جائے
کہ سب کامو دہن، روح و نظر معمور ہو جائے
مگر یہ بھی حقیقت ہے
محبت اس جہاں میں خواہش موہوم لگتی ہے
محبت گرچہ زندہ ہے مگر محروم لگتی ہے
No comments:
Post a Comment