سلسلے جو وفا کے رہتے ہیںحوصلے انتہا کے رہتے ہیں
ان کے دامن بھی جلتے دیکھوجو دامن بچا کے رکھتے ہیں
ہم نہیں ہیں شکست کے قائل ہم سفینے جلا کے رکھتے ہیں
جس کو جانا ہو وہ چلا جائے ہم دیے سب بجھا کے رکھتے ہیں
No comments:
Post a Comment