Friday, August 23, 2019

General Poetry - رنگ برنگی تتلیاں

Poet: UA

روز ہی تنہائی میں کچھ سوچنے لگتا ہوں میں
پھر انہی سوچوں کو لیکر بھاگتا پھرتا ہوں میں

میری نگاہوں سے اوجھل ہونے لگتا ہے دوبدو
جب کسی سائے کو پیکر جاننے لگتا ہوں میں

جب گلوں پر ڈولتی ہیں رنگ برنگی تتلیاں
ایسے منظر کو نگاہوں میں سجا لیتا ہوں میں

رات کی تنہائی میں جب سارے دن کی شورشیں
مجھ کو پریشاں کرتی ہیں خوب رو لیتا ہوں میں

جب مجھے ناگن شب خواب میں ڈسنے لگے
آنکھیں کھولتا ہوں اور نیند کھو دیتا ہوں میں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...