Poet: Saba Komal
توں نے آج ملنے کو آنا تھا بڑی دیر کی بعد
آج ہر لمحہ سہانا تھا بڑی دیر کے بعد
وہ جو لفظوں میں پروئے تھے تیرے حسن کے موتی
تجھے وہی گیت سنانا تھا بڑی دیر کے بعد
کروٹیں بدلتے ہوئے نیند میں بھیگی آنکھیں
ہم نے ہر خواب جگانا تھا بڑی دیر کے بعد
No comments:
Post a Comment