نہیں دوستی میں بھی صداقت نکلییاروں کے قلب میں بھی عداوت نکلی
سوچا شراب پی کر غم کو بھلا دیںسالا پاکستانی شراب میں بھی ملاوٹ نکلی
No comments:
Post a Comment