Poet: Bakhtiar Nasir
بارش کو کہتے ہیں باران رحمت
کہیں کہیں بن جاتی ہے کچھ زحمت
بالکونی سے کریں اس کے نظارے
بچے کھیلیں آدھے کپڑے اتارے
کبھی برستی ہے یہ موسلا دھار
کبھی گرتی ہے یوں جیسے پھوار
کبھی آتی ہے گرج چمک کے ساتھ
دل دہل جاتے ہیں کڑک کے ساتھ
دریاؤں میں طغیانی لا سکتی ہے
بندوں میں قلت آب مٹا سکتی ہے
No comments:
Post a Comment