Monday, May 20, 2019

Sad Poetry - امتحان

Poet: Mubeen

پھر اس کوہ سے صدا آئی
سنبھالو وقت امتحاں آیا

حق و باطل کی لڑائی میں
اک موڑ صبر آزما آیا

مانوس سے بھیس میں
اجل کا پیغام آیا

کسی کے سر کی چادر چھن گئی
کسی کی زندگی کا سہارا

صبح جو نکلا گھر سے
وآپس نہ شام آیا

نفرتوں کی ہواؤں سے
بجھ گئے محبتوں کے چراغ

اندھیرا پھیل گیا چار سو
نہ شب آسماں پر چاند آیا

طفل معصوم کو پکڑاتے
اجل کا پروانہ

نہ ہاتھ کانپے اسکے
نہ دل میں رحم آیا

رضائے الہی کیلئے
یہ کیسا جہاد ہے

کہ چشم قدرت میں بھی
آنسو بھر آیا

No comments:

Post a Comment