زندگی مفلسی کا نام بن کر رہ گئیغم آغوش کا پیغام بن کر رہ گئی
درد تو ہوتا ہے مگر محسوس نہیں ہوتایہی انداز فطرت گم نام سی بن کر رہ گئی
No comments:
Post a Comment