Wednesday, March 6, 2019

Sad Poetry - دل کے زخم

Poet: Imran Javed

زخم جتنے تھےسبھی دل پہ لگائے ہم نے
پھر بھی آنکھوں میں کئی خواب سجائے ہم نے

کتنے نازک سے ہوتے ہیں یہ پھول مگر
جتنا پھولوں میں رہے زخم ہی کھائے ہم نے

اس کی اک بات سے اندر کا سب کچھ ٹوٹ گیا
اپنے ہاتھوں سے کئی ٹکڑے اٹھائے ہم نے

آج پھر آگ لگی اور دھواں اٹھتا رہا
پھر بھی یہ ضبط کے آنسو نہ بہائے ہم نے

اپنی منزل پہ پہنچ کے وہ ہمیں بھول گیا
جس کی راہوں میں کئی دیپ جلائے ہم نے

No comments:

Post a Comment