Sunday, March 10, 2019

Love / Romantic Poetry - نازنین

Poet: Khawaja Tahir

اے نازنین تم بھی کیا اک لاجواب ہو
مدہوش جو کر دے مجھے ایسی شراب ہو

خموش جب بیٹھتے ہو تو پتھر کے صنم ہو
کھل جائیں جو یہ ہونٹ تو بجتا رباب ہو

آنے لگے ہو بام پہ قاتل کی شکل میں
پھر کیوں نہ دل تشنہ کی حالت خراب ہو

طاہر بھی دعا گو ہے بصد شوق بصد ناز
قوس قزح سے بھی بڑھ کر تجھ پر شباب ہو

No comments:

Post a Comment