Wednesday, March 6, 2019

General Poetry - چلو چل کے دیکھتے ھیں

Poet: Zahida Ali

چلو چل کے دیکھتے ہیں
سفر کر کے دیکھتے ہیں

منزل کی خبر نہیں
راستوں سے پوچھ کے دیکھتے ہیں

مایوسیوں کی سیاہ رات میں
امید کا چراخ جلا کے دیکھتے ہیں

سودا جو من میں ہے سمایا
اس کو سوا کر کے دیکھتے ہیں

چلو تو سہی اے آوارہ قدموں
راہوں کے حوصلوں کو دیکھتے ہیں

بہت دن ہوے آزمائے ہوئے
خود کو پرکھ کے دیکھتے ہیں

No comments:

Post a Comment