Saturday, February 23, 2019

General Poetry - صبح کا منظر

Poet: Bakhtiar Nasir

صبح کا منظر ہے عجب سہانا
ذرا باہر نکل کے دیکھ آنا

چڑیاں ہیں ڈالی ڈالی چہچہاتی
پھول نے کلی سے شکل نکالی

کرنوں میں حدت نہیں ہے
فضا میں کوئی شدت نہیں ہے

ہوا تازہ ہے‘سانس بھر لیں
صحت کو یوں بھی بہتر کر لیں

اس کی رحمت ہے ہن برساتی
مخلوق خالق کے ہے گن گاتی

انساں بھی نیند سے بیدار ہوئے
کچھ غفلت میں ابھی تلک سوئے

صبح بخیر٬ دن سکوں سے گزرے
کسی کو کسی سے تکلیف نہ ہوئے

No comments:

Post a Comment