سنو جو دل میں بات ہے کہہ دوکہ ہم ہیں منتظر کب سےتمہارے چند لفظوں کےیا ہم کو قید کر ڈالویا پھر آزاد تم کردوکہ جذبہ کوئی بھی ہواظہار کا محتاج رہتا ہےیہ وقت اگر ہاتھ سے کھو بیٹھےتو پھر پچھتاؤ گے تم بھی
No comments:
Post a Comment