Poet: Saeed Ahmad Gaohar
نہ روٹھو ہم سے کہ موسم بڑا سہانہ ہے
جدائی سہہ نہ سکو گے بڑا ویرانا ہے
یہاں جو ایک ہوا دنیا اس کی ہو نہ سکی
میں ایک ہو کے مروں یہ تیرا نشانہ ہے
قدم کو پھونک کے رکھو‘ نہ بہکو رند کی طرح
تمہارے واسطے ‘ یہ دل میرا ٹھکانہ ہے
برف کی طرح نہ پگھلو ہمارے پاس رہو
کہ پانی بن کے نہ رہنا ‘ برا زمانہ ہے
اکٹھا کرتا رہا ‘ تنکا چن چن کے تجھے
نظر میں گر تو نہ جا تو کہ آشیانہ ہے
نہ سوچ ترک تعلق ‘ کہ یہ ستم ہوگا
گوہر کے لب پہ ہر دم تیرا ترانہ ہے
No comments:
Post a Comment