Sunday, December 2, 2018

General Poetry - عورت

Poet: Samia Bashir

میں آس کی اک ڈوری ہوں
جس کے ٹوٹنے میں دیر نہیں ہوتی
میری آنکھوں میں نمی ہے وہ
جو بارش کی بوند میں نہیں ہوتی
میں آس کی اک ڈوری ہوں

زندگی رشتوں کی ہوں
روشنی جذبوں کی ہوں
لمحہ لمحہ بدلتی ہوں
بندھنوں میں ڈھلتی ہوں
ایسی وہ دوا ہوں جو
اپنے لیے نہیں ہوتی
میں آس کی اک ڈوری ہوں
جس کے ٹوٹنے میں دیر نہیں ہوتی

صحرا صحرا چلتی ہوں
کوہ دامن میں ڈھلتی ہوں
خود ہی پاؤں شل کرتی ہوں
اس چھاؤں کی مانند ہوں جو
خود اپنے لیے نہیں ہوتی
میں آس کی اک ڈوری ہوں
جس کے ٹوٹنے میں دیر نہیں ہوتی

No comments:

Post a Comment