Monday, November 5, 2018

Life Poetry - زندگی

Poet: Asher Zaidi

پتھروں کے حصار میں کب تک
ہم رہیں یہ گذار میں کب تک

سنگ تراشی کے قاعدے پڑھ کر
آئینوں کے دیار میں کب تک

لمحہ لمحہ چمن کا گذری کیوں
انتظار بہار میں کب تک

جس کو چاہا وہ بے وفا نکلا
اب رہیں اس کے پیار میں کب تک

دل رہا درد کی مسافت میں
زیست غم کے غبار میں کب تک

آنکھ پر نم وصال لمحوں سے
دل وصال و خمار میں کب تک

موت سے خود کو باندھ کے اشہر
زندگی کے شمار میں کب تک

No comments:

Post a Comment