Monday, October 29, 2018

Political Poetry - روح مبں اتری دھوپ

Poet: Shabeeb Hashmi

روح میں اتری دھوپ دل لگا جلنے
شمع کے ساتھ ساتھ وقت لگا پگھلنے

سناٹوں کے پہر میں ظلمت کی یہ وادی
وحشت کے لمحوں میں خوف لگا پلنے

چہرہ اسکا شہر میں پہچان بن جائے
خون بھرے ہاتھوں کو منہ پے لگا ملنے

قیامت کا ہے شور کچھ ناں سنائی دے
رستے ہوئے زخموں سے آسیب لگا ابلنے

بھوک اور فکر میں ڈوبے افلاس کے مارے لوگ
بٹا ہوا انسان ہر روز آگ پے لگا چلنے

بڑھتے ہوئے قدموں کو خوف ہے کٹ جانے کا
سمٹ گئیں سب سوچیں دل بھی لگا دھلنے

No comments:

Post a Comment