جس کروٹ لیٹے تھے ہم تمچاند تمہاری پیشانی کو چوم رہا تھادیکھو جاناںچاند وہاں سے ہجرت کر کےپیروں تک آپنہچا ہےسو جاؤ ابباقی باتیں کل کر لیں گےمیرا کیا ہےلیکن چاند کو سونا ہوگا
No comments:
Post a Comment