جسے میں نے اپنا حبیب سمجھا تھاوہ مجھے اپنا رقیب سمجھا تھاوہ خوب مکھن مجھے لگا رہا تھامجھے وہ کوئی تر نوالا سمجھا تھااس نے چاہا، چبا جائے مجھے کچا وہ مجھے کوئی ایسا ہی کچا سمجھا تھا
No comments:
Post a Comment