Poet: Ahsan Changezi
تخلیق پر میں آج ہوں حیران کس قدر
ایجاد ہو رہے ہیں یہ سامان کس قدر
تھا ٹی وی وی سی آر ڈش اب آیا انٹرنیٹ
ہے روز پیدا ہو رہا شیطان کس قدر
کیبل لگی ہے جب سے ہے رونق بڑھی ہوئی
آنے لگے ہیں گھر پہ یہ مہمان کس قدر
اس بار پھر وہ بیٹھ کر یہ سوچ رہا تھا
آتے ہیں جلدی جلدی یہ رمضان کس قدر
نہ پیٹ ان کا بھر سکا اب بیچتے ہیں دودھ
ورنہ یہاں بھی تو تھے پہلوان کس قدر
ہر چیز میں اقساط کی عادت سی پڑ گئی
قسطوں پہ جارہی تھی میری جان کس قدر
شوگر ہے کینسر ہے یا بی پی ہے اسکا لو
کمزور ہو گئے ہیں جی یہ نان کس قدر
امریکیوں کے خواب میں آتی ہیں داڑھیاں
مشہور ہو گئے ہیں طالبان کس قدر
قوالوں جیسی ہو گئی احسن تیری شکل
کھانے لگا ہے آج کل تو پان کس قدر
No comments:
Post a Comment