ہم نے دل لگایا تھا بارشوں کے موسم میںاک دیا جلایا تھا بارشوں کے موسم میں
کس قدر نادان تھے ہم کاغذ کے پھولوں سے اپنا گھر سجایا تھا بارشوں کے موسم میں
بھیگی رتوں میں ہم بے سبب نہیں روتے بارشیں تو ہوتی ہیں بارشوں کے موسم میں
No comments:
Post a Comment