Poet: Zahida Ali
نکلے لب سے دعا اور دعا میں اثر ہو جائے
میں تیری اور تو میرا ہو جائے
کھلی ہے جو گلشن میں نئی کلی
دعا ہے کہ وہ بہار ہو جائے
آسمان سے برسا مینہ موسلا دھار
پھر بھی نہ جانے کیوں زمین پیاسی رہ جائے
پھول نگری میں پھول بھی اداس رہتے ہیں
جب کوئی بھنورا بے وفا ہو جائے
میرے دل میں کسی کی بھی یاد نہیں ہے سمائی
پھر کیوں طبیعت ہر پل اداس ہو جائے
No comments:
Post a Comment