ُحسن کی نمائش میں عشق کی پرواز ہےعشق ہے پروان میں جو حسن پردہ ساز ہے
روز گار زیست میں از حد ہے غم روز گار آغاز تا انجام بس یہی زیست کا انداز ہے
بیتاب ہے بیباک ہے جو سچ کا دامن تھام لےکوئی ہاتھ میں تلوار لے کوئی انشا پرواز ہے
No comments:
Post a Comment