Poet: Arsalan as Slan
رات کے اندھیرے میں دور ہم اکیلے ہوں
شام کا وہ لمحہ لیے دلوں سے ہم کھیلے ہوں
انتطار ہو اس پہر کا جس پھر میں ہمارے میلے ہوں
ساتھ وقت ہو ہمارے اور ہم اس وقت کے رکھیلے ہوں
کبھی تنہا نہ ہو دل ہمارا جو دکھ ہم نے جھیلے ہوں
دور اس شہر میں ، مٹی کے ہمارے ٹیلے ہوں
اک محل ہو، جس میں پھلوں کے باغیچے ہوں
اور اس باغیچے میں پھل سارے رسیلے ہوں
جنت کا سماں ہو جس میں جام ہم پیتے ہوں
خوبی اس جام کی، کہ جام سب نشیلے ہوں
کاش وہ وقت قریب ہو جس میں خواب ہمارے پورے ہوں
ہر شخص کی زباں پہ ، ہمارے نام کے پہیلے ہوں
دنیا رشک کرے ہمارے پیار پہ جس میں دکھ ہم نےجھیلے ہوں
اور ہم دور گگن میں ستاروں کی طرح چمکیلے ہوں
اور رات کے اندھیرے میں دور ہم اکیلے ہوں
شام کا وہ لمحہ لیے دلوں سے ہم کھیلے ہوں
No comments:
Post a Comment