اس سے آگے فراق کی منزلیں تھی جہاں پہنچ کے اس کا نشان دکھائی دیا
اس کےسامنے یہ جگ ویران لگا اس کی آنکھوں میں ایسا جہاں دکھائی دیا
No comments:
Post a Comment