سوچتے ہیں آج پھر کچھ تخلیق کیا جائےپھرکوئی خواب لیکر اسے تعبیر کیا جائے
بند آنکھوں میں سجا کر کوئی نیا سپناپھر نئے رخت سے پرواز کا آغاز کیا جائے
ابتدا کیسے کریں انتہا کہاں ہوگیسوچ کرایک نئے کام کا آغاز کیا جائے
No comments:
Post a Comment