Saturday, April 21, 2018

Sad Poetry - تم کو اس سے کیا

Poet: Faraz

ٹوٹ کے بکھر جائیں ہم
ہر ادھورا وعدہ نبھائیں ہم

تم بانٹتے رہو اوروں میں یونہی خوشیاں
میرے حصے میں اگر آئیں غم

رشتہ اپنی ہر یاد کا تم ساتھ جو لے گئے
تیرے احساس سے ہوں آنکھیں نم

تم کو اس سے کیا
کسی کی امید پہ اقبال

عمر بھر انتظار کرنا اس کا
ادھر تنہا مر جائیں ہم

مگر تم کو جاناں
اس کو کیا فرق پڑے گا

No comments:

Post a Comment