لوگ ایسے بھی غم یار سے لگ جاتے ہیںڈر سے اٹھتے ہیں تو دیوار سے لگ جاتے ہیں
بےبسی بھی کبھی قربت کا سبب بنتی ہےرو نہ پائیں تو گلے یار کے لگ جاتے ہیں
داغ دامن کے ہوں، دل کے ہوں یا چہرے کے فرازکچھ نشان عمر کی رفاقت سے لگ جاتے ہیں
No comments:
Post a Comment