Poet: Amber Shahid
رات کے آنچل میں چھپ کے رو دئیے
لے کے چادر پھر دکھوں کی سو دئیے
ان کو پا کر کچھ نہیں پایا مگر
پاس تھے جو چند سپنے کھو دئیے
ہم کو تو اپنائیت سے جو ملا
بس اسی کے سنگ ہم تو ہو دئیے
اب گلوں سے بھی مہک آتی نہیں
یہ عدُو نے بیج کیسے بو دئیے
سوُنا سوُنا یہ جہاں لگنے لگا
کیسے کیسے لوگ ہم نے کھو دئیے
No comments:
Post a Comment