Saturday, April 14, 2018

Love / Romantic Poetry - موت کا سامان

Poet: M.Asghar

انہیں دل دے کر خالی جسم کا مکاں کر بیٹھے
ہم بھی کتنے سادہ ہیں جو اپناہ ی زیان کر بیٹھے

اس دن شاید ہماری مت ماری گئی تھی
جو ہم ان کو اپنے دل کا مہمان کر بیٹھے

نہ جانے کیا جادو تھا اس کی شوخ نظر میں
اس کی اک نگاہ پہ تن من دان کر بیٹھے

جو اسے دیکھتا ہے دیکھتا ہی رہ جاتا ہے
انجانے میں اپنی موت کا سامان کر بیٹھے
 

No comments:

Post a Comment