Saturday, February 10, 2018

Religious Poetry - کردار کے غازی

Poet: Naseem Tabani

کعبے کے نگہبانوں کو کعبے سے ہٹادو
کافر کی ہے کوشش مسلمان کو مٹا دو

ایمان ابراہیم کا دُنیا کو دیکھا دو
بھڑکی ہوئی ہر آتش نمرود بجھا دو

ذروں کو فلک بوس پہاڑوں سے لڑا دو
محلوں کے منقش درو دیوار گرادو

کرنا ہے اگر چاند ستاروں کو مسخر
شمشیر مسلمان کے ہاتھوں میں تھما دو

اقبال کا شاہین کبھی پرواز سے تھک کر
گنبد پہ کسی قصر کے بیٹھے تو اڑا دو

مسکن ہے تیرا اونچے پہاڑوں کی چٹانیں
اس طائر ناداں کو یہ یاد دلا دو

ہوتا ہے اثر ان کی دعاوں میں یقیناً
نمازی سے دعالو کبھی غازی کو دُعا دو

نسیم کی طرح جنگ کے میدان میں اترو
اماں سے کہو! مجھ کو شہادت کی دُعا دو

No comments:

Post a Comment