زیست کٹتی ہے اس تذبذب میںتجھ کو پاتے تو پھر خدا جاتا
روکتی ہے مجھے انا میریورنہ میں تم سے ملنے آ جاتا
وہ تھا جو زندگی اپنی سانسوں کی طرح آتا جاتا
جتنا خود کو سنبھالتا میں اس قدر میں ٹوٹتا جاتا
No comments:
Post a Comment