Sunday, December 24, 2017

General Poetry - مرزا غالب کی زمیں میں

Poet: Naveed jaffri

نزد شہ رگ وہ کہہ رہا کیا ہے
کبھی تم نے بھی کچھ سنا کیا ہے

سر جھکانے کا ادعا کیا ہے
دل نہ جب تک جھکے وفا کیا ہے

لوگ تو دل بھی توڑ دیتے ہیں
آئینوں ہی کا ٹوٹنا کیا ہے

میرا فن میرے عہد کی تاریخ
مجھ کو ماضی واسطہ کیا ہے

عزم ہے جب دیے جلانے کا
پھر ہوا سے پوچھنا کیا ہے

دل سے چھٹنے لگے اندھیرے نوید
اس تبسم میں نور سا کیا ہے

No comments:

Post a Comment