تیرا ہر اک منظر اتنا خونیں تو نہ تھاکس سے شکایت کریں کس سے مداوا چاہیں ہم
اگلا منظر تو تاریخ نے روشن لکھا تھاآج جو منظر ہے، اسے کیا لکھیں ہم
No comments:
Post a Comment