یہ کیا غضب کیا زلفیں تراش دیں اس نے وہ گیسوؤں کی گھٹا تھی جو چھانٹ دی اسنے
میں جنکو اپنا مقدر بنائے بیٹھا تھاوہ الفتیں تو کہیں اور بانٹ دیں اس نے
No comments:
Post a Comment