Tuesday, October 24, 2017

General Poetry - مستی میں مجھ کو

Poet: Shama

مستی میں مجھ کو جھوم کر ایسے ہوا نے چھو لیا
کملائے سے اک پھول جیسے صبا نے چھو لیا

یہ دیکھ کر منظر حسیں کچھ چاند بھی شرما گیا
مہکی ہوئی سانسوں کو بہکی ادا نے چھو لیا

پھر محفلوں میں شہر کی ہونے لگی شامِ غزل
پھر دل کے تاروں کو محبت کی صدا نے چھو لیا

برسات ہوئی ٹوٹ کر آنکھیں برسنے لگ گئیں
بادل کا بڑھ کے ہاتھ جب پاگل گھٹا نے چھو لیا

ادنیٰ سی لو ہے شمع پرواز ہے اونچی یتری
ماہتاب کی کرنوں کو بھی تیری ضیا نے چھو لیا
 

No comments:

Post a Comment