اب میرے مزاج سے وہ رنگینی چلی گئیمیری دسترس سے باہر چینی چلی گئی
وقت کی ستم گری نے سب کچھ بدل دیامٹی میں سے خوشبو بھینی بھینی چلی گئی
No comments:
Post a Comment